surah imran | tafseer ruku 10 | read online sura al imran pdf al imran sharif arabic english urdu | رکوع نمبر 10۔ سورہ آل عمران
لَّقَدْ سَمِعَ ٱللَّهُ قَوْلَ ٱلَّذِينَ قَالُوۤاْ إِنَّ ٱللَّهَ فَقِيرٌ وَنَحْنُ أَغْنِيَآءُ سَنَكْتُبُ مَا قَالُواْ وَقَتْلَهُمُ ٱلأَنبِيَاءَ بِغَيْرِ حَقٍّ وَنَقُولُ ذُوقُواْ عَذَابَ ٱلْحَرِيقِ ﴿١٨١﴾
تحقیق سنی اللہ نے بات ان کی جنہوں نے کہا کہ تحقیق اللہ فقیر اور ہم غنی ہیں ہم محفوظ کریں گے اس کو جو انہوں نے کہا اور ان کا قتل کرنا نبیوں کو ناحق اور ہم کہیں گے چکھو عذاب جلنے کا ﴿١٨١﴾
ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيكُمْ وَأَنَّ ٱللَّهَ لَيْسَ بِظَلاَّمٍ لِّلْعَبِيدِ ﴿١٨٢﴾
یہ بوجہ اس کے ہو آگے بھیجا تمہارے ہاتھوں نے اور تحقیق اللہ نے ظلم کرنے والا بندوں پر ﴿١٨٢﴾
رکوع نمبر 10۔ سورہ آل عمران | surah imran
لقد سمع اللہ شان نزول کہتے ہیں جب من ذالذی یقرض الله قرضا حسنا پ ۲ وپ۲۷ اتری تو حی بن اخطب یہودی نے طعن کرتے ہوئے کہا کہ پھر تو اللہ فقیر ہے کہ ہم نے قرض مانگتا ہے اورہم دولت مندا روغنی ہیں اور بعض کہتے ہیں کہ حضرت نے بنی قینقاع کی طرف ایک شخص کو دعوت اسلام ادائے زکوة اورا قامت نماز کی تبلیغ کےلئے بھیجا توان کے معلم فخاص بن عاز ددرانے کہا کہااگر یہ بات درست ہے تو پھر ہم غنی اوراللہ فقیر ٹھہرا چنانچہ یہایت نازل ہوئی (مجمع البیان ملخصا)۔
سنکتب یعنی ملائکه کرام ان کا یہ کلمہ ان کے صحائف اعمال میں لکھ لیں گے اوروہ محفوظ ہے جس کو قیامت کے روز تمام خلائق کی موجود گی میں پڑھا جائے گا اورمجھے شرمندگی ہوگی تو وہ حتی الوسع گناہوں سے بچنے کی کوشش کرے گا۔
قتلھم الانبیاء رسالتماب کے زمانہ کے یہود یوں نے اگر چہ انبیاءکو قتل نہیں کیا تھا بلکہ ان کے اسلاف نے یہ کام کیاتھا لیکن یہ لوگ چونکہ ان کے اس کرتوت سے رضی تھے لہذاانبیاءسلف کا قتل ان کی طرف منسوب کیا گیا چنانچہ وارد ہے کہ اگر قتل مشرق میں ہوا واورمغرب مٰں کوئی رہنے ولا اس کے فعل پر راضی ہوجائے تو وہ بھی قاتل کی طرح مجرم قرار دیا جائے گا بناءبریں امام حسین علیہ السلام کو جن لوگوں نےقتل کیا تاقیامت ان لوگوں کے اس فعل بدپر راضی اہونے والے امام حسین علیہ السلام کے قتل مٰں شریک ہوں گے اورحضرت حجت علیہ السلام جب ظاہر ہوں گے تو ان سب سے انتقام لیں گے۔
قدمت ایدیکم ہرجرم کی نوعیت جداگانہ ہو اکرتی ہے اور تمام اعضای اپنی نوعیت کے جرم کے مرتکب ہوتے ہیںلیکن چونکہ کسی شے کے بھجنے کےلئے ہاتھ ایک اہم حیثیت رکھتا ہے لہذا ہاتھوں کی طرف تقدیم جرم کو منسوب کیا گیا وارمراداس سے تمام اعضاءکے جرم ہیں۔