التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

حضرت عباس ؑ جنگِ صفین میں

حضرت عباس ؑ جنگِ صفین میں | hazrat abbas jang safeen mein| shia books online
حضرت عباس ؑ جنگِ صفین میں | hazrat abbas jang safeen mein| shia books online
حضرت عباس ؑ جنگِ صفین میں | hazrat abbas jang safeen mein| shia books online
کبریت احمر جلد ۳ ص۲۴ سے منقول ہے کہ جنگ صفین میں جب معاویہ نے لشکر علی ؑ پر پانی بند کیا ہوا تھا تو حضرت عباس ؑ لشکر شام پر حملہ کرنے میں حضرت حسین ؑ کے ہمراہ تھے، مروی ہے جنگ صفین میں ایک روزلوگوں نے دیکھا کہ امیرالمومنین ؑ کے لشکر سے ایک نقاب پوش جوان نکلا جس سے ہیبت وشجاعت کے آثار نمایاں تھے سولہ سال کے لگ بھگ عمر تھی، گھوڑے کو میدان میں جولان دے کرمبارزہ طلبی کی معاویہ نے ابوالشعثاء کو مقابلہ کیلئے حکم دیا تواس نے جواب دیا کہ شامی لوگ مجھے ایک ہزار جوان کے مقابلہ کا پہلوان سمجھتے ہیں تو مجھے بچہ کے مقابلہ میں بھیجتاہے میرے سات فرزند موجود ہیں ان میں سے ایک کوبھیجتاہوں جواس کے لئے کافی ہوگا، پس اس نے اپنے ایک لڑکے کو بھیجا لیکن آتے ہی فی النار ہوا، پھر باقی چھ ایک دوسرے کے بعد آتے رہے اورواصل جہنم ہوئے جب ابوالشعثاء کے ساتوں بیٹے جہنم روانہ ہوچکے تودنیا اس کی نظروں کے سامنے تاریک ہوئی بل کھاتاہوا جوش انتقام میں آگے بڑھا لیکن آتے ہی دربانِ جہنم کے حوالے ہوا، اس کے بعد اب کسی شامی میں یہ جرأت نہ رہی کہ مقابلہ کے لئے آگے بڑھے، توانہوں نے گھوڑے کی باگ واپس موڑدی، حضرت امیر ؑ کے تمام صحابہ محو ِ حیرت تھے کہ یہ کون جوان تھا جس کی شجاعت نے دونوںلشکروں کو بحرِ حیرت میں غرق کردیا؟ پہچانا اس لئے نہ تھاکہ انہوں نے اپنے چہرہ انور پر نقاب ڈالاہوا تھا، جب واپس آئے توحضرت امیر ؑ نے بلایا اورنقاب کو ان کے چہرہ نورانی سے ہٹایا تب لوگوں کو معلوم ہوا کہ یہ قمر بنی ہاشم تھے۔
اس روایت پر بعض لوگ اشکال کرتے ہیں لیکن خانوادۂ رسالت کے نونہالوں سے اس قسم کی شجاعت قطعاً بعید از عقل نہیں، اِسی جنگ صفین میں حضرت عباس ؑ کی عمر کا سولہ برس کے قریب ہونا موردِ اشکال ہے لیکن اس کا حل یہ ہے کہ حضرت عباس ؑ کی جسمانی کیفیت اورنشود نمااس قسم کا تھا کہ وہ تھوڑی عمر میں جوا ن معلوم ہوتے تھے، اس دور میں بھی ۱۲یا۱۳ برس کا صحت مند لڑکا دیکھنے میں ۱۶/۱۷ سال کا معلوم ہوتاہے، توحضرت عباس ؑ کی قدوقامت اورجسامت سے کیا بعید ہے کہ واقع میں ۱۲ برس کے ہوں لیکن دیکھنے والوں کو سولہ برس کے معلوم ہوتے ہوں؟ اسی بنأ پرمناقب خوارزمی سے منقول ہے کہ حضرت عباس ؑ جنگ صفین کے دوران پورے جوان تھے اوران کے حق میں تام وکامل کے الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔