التماس سورہ فاتحہ برائے والد بزرگوار،جملہ مومنین و مومنات،شھداۓ ملت جعفریہ ، خصوصاً وہ جن کا کوئی سورہ فاتحہ پڑھنے والا نہ ہو۔ یہاں کلک کریں

Search Suggest

کیفیت نماز پنجگانہ | kafiyat nimaz panjgana | learn islamic prayer

کیفیت نماز پنجگانہ | kafiyat nimaz panjgana | learn islamic prayer

کیفیت نماز پنجگانہ | kafiyat nimaz panjgana | learn islamic prayer

کیفیت نماز پنجگانہ | kafiyat nimaz panjgana | learn islamic prayer
کیفیت نماز پنجگانہ 
اذان و اقامت کے بعد قبلہ رخ ہو کر نماز کی نیت یوں کرے:  مثلاً میں دو رکعت نماز صبح پڑھتا ہوں / پڑھتی ہوں اَدَائً وَاجِبْ قُرْبَۃً اِلٰی اللّٰہ
پھر تکبیرۃ الاحرام یعنی اللہ اکبر کہے اور دونوں ہاتھوں کو کانوں کی لو تک اٹھائے پھر دونوں ہاتھوں کو نیچے کی طرف سیدھا لٹکا دے کہ رانوں کے مقابل پہنچ جائیں اور سنت ہے کہ عورت اپنے ہاتھوں کو جدا جدا سینے پر رکھے اور حالت قیام میں سجدہ کی جگہ پر نظر رکھنی چاہیے۔۔ تکبیرۃ الاحرام کے بعد کچھ توقف کر کے یہ دعا پڑھے جو سنت ہے:
اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَالسَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ عَالِمُ
میں نے اپنا رخ اس ذات کی طرف کیا جس نے پیدا کیا آسمانوں اور زمینوں کو جو ظاہر و باطن کا جاننے والا
الْغَیْبِ وَالشَّہَادَۃِ طحَنِیْفًامُّسْلِمًا وَّمَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَط
ہے اور ادیانِ باطلہ سے دین حق کی طرف راغب خالص مسلمان ہوں اور مشرک نہیں۔۔ بیشک میری نماز
اِنَّ صَلٰوتِیْ وَ نُسُکِیْ وَ مَحْیَایَ وَ مَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَo
اور میری عبادت اور میری زندگی اور میری موت خاص اللہ کیلئے ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے اس کا
لا شَرِیْکَ لَـہُ وَ بِذٰلِکَ اُمِرْتُ وَ اَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَo
کوئی شریکنہیں اور مجھ کو اس بات کا حکم دیا گیا ہے اور میں مسلمانوں میں سے ہوں۔
پھر آہستہ سے پڑھے:
اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمo
میں شیطان مردود سے خدا کی پناہ مانگتا ہوں
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمo
میں خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَoالرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِoمَالِکِ یَوْمِ
سب تعریفیں خدا کیلئے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے جو نہایت رحم کرنے والا مہربان ہے وہ قیامت
الدِّیْنِoاِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ  نَسْتَعِیْنُoط اِھْدِنَا الصِّرَاطَ
کے دن کا مالک ہے(اے خدا) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد چاہتے ہیں قائم رکھ ہم 
الْمُسْتَقِیْمَoلا  صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْھِمْ۵لا غَیْرِ
کو سیدھے راستے پر راستہ ان لوگوں کا جن پر تو نے اپنی نعمتیں نازل فرمائی ہیں
 الْمَغْضُوْبِ عَلَیْھِمْ وَ لا الضَّآلِّیْنَoع   
نہ ان کی راہ پر جن پر تو غضبناک ہے اور نہ ان کی جو گمراہ ہو گئے ہیں
بعد ازاں کوئی اور سورہ پڑھیں۔۔بہتر ہے سورہ قدر پڑھی جائے اور اس کا پڑھنا بہت ثواب رکھتا ہے:
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِo
خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے
اِنَّآ اَنْزَلْنَاہُ فِیْ لَیْلَۃِ الْقَدْرِo وَ مَآ اَدْرَاکَ  مَا لَیْلَۃُ
بہ تحقیق ہم نے نازل کیا اس (قرآن) کو شب قدر میں اور تو جانتا ہے کہ شب قدر کیا
الْقَدْرِo لَیْلَۃُ الْقَدْرِ ۵لا خَیْرٌ مِّنْ  اَلْفِ شَہْرٍo تَنَزَّلُ
چیز ہے؟ شب قدر ہزار مہینے سے بہتر ہے نازل ہوتے ہیں فرشتے اور
الْمَلٰٓئِکَۃُ وَ الرَّوْحُ فِیْھَا بِاِذْنِ رَبِّھِم مِّنْ کُلِّ اَمْرٍo
روح اس رات میں اپنے پروردگار کے حکم سے ہر امر لے کر اس شب میں
 سَلامٌ قف  ھِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِoج   
طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے
اس سورہ کے ختم کرنے کے بعد دونوں ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائے اور اَللّٰہُ اَکْبَر کہہ کر رکوع کرے اور اتنا جھک جائے کہ اگر پشت پر پانی کا قطرہ ڈالا جائے تو وہ اپنی جگہ سے نہ ہلے اور ہاتھوں کو گھٹنوں پر رکھے۔۔ گھٹنوں کو پیچھے جھکائے اور نظر پائوں کی طرف رکھے اور ایک بارتسبیح کبیر کہے:
سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ وَ بِحَمْدِہٖ
پاک ہے میرا رب جو صاحب عظمت ہے اور میں اس کی حمد کرتا ہوں
ایک مرتبہ تسبیح کبیر یا تین بار تسبیح صغیر  (سُبْحَانَ اللّٰہ) کہنا واجب ہے۔
اور حالت ذکر میں طمانینت شرط ہے اور سنت ہے کہ اس کے بعد حالت رکوع میں درود شریف پڑھے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ آلِ مُحَمَّدٍ
اے اللہ رحمت نازل فرما محمد و آل محمد پر
پھر رکوع سے سیدھا کھڑا ہو جائے اور ایک مرتبہ کہے:
سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ
خدا نے حمد کرنے والوں کی حمد کو سنا اور قبول کیا
پھر ہاتھ اٹھا کر اَللّٰہُ اَکْبَر کہے۔۔ جب تکبیر ختم ہو جائے تو سجدہ میں جائے اور پیشانی سجدہ کی جگہ پر رکھ کر ذکر پڑھے اور سجدہ میں سات اعضا ٔ کا زمین پر رکھنا واجب ہے:   پیشانی  ،  دونوں ہتھیلیاں  ،  دونوں گھٹنے  ،  دونوں پائوں کے انگوٹھوں کے سرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  اور ذکر سجدہ یہ ہے:
سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی وَ بِحَمْدِہٖ
پاک ہے میرا رب اعلیٰ اور میں اس کی حمد کرتا ہوں
تین بار ذکر رکوع کی طرح ذکر سجود کے بعد بھی ایک دفعہ درود شریف پڑھے:
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مَحَمَّدٍ وَّ آلِ مَحَمَّدٍ
اے اللہ رحمت نازل فرما محمد و آل محمد پر
اور سر سجدے سے اٹھا کر بیٹھ جائے اور دائیں پائوں کی پشت کو بائیں پائوں کے تلوے پر رکھے اور تکبیر کہے یعنی اَللّٰہُ اَکْبَر  پھر ایک فعہ یہ پڑھے:
اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَبِّی وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ
میں اپنے رب سے اپنے گناہوں کی بخشش چاہتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں
اسکے بعد اَللّٰہُ اَکْبَرکہے اور دوسرا سجدہ پہلے سجدے کی طرح ادا کرے۔۔ پھر سجدہ سے سر اٹھا کر پہلی طرح ٹھیک ہو کر بیٹھے اور اَللّٰہُ اَکْبَر کہے (یہ پہلی رکعت ختم ہوئی)  اب دوسری رکعت کیلئے کھڑا ہوتے وقت  کہے:
بِحَوْلِ اللّٰہِ وَ قُوَّتِہٖ اَقُوْمُ وَ اَقْعُدْ
میں خدا کی دی ہوئی قوت سے ہی کھڑا ہوتا ہوں اور بیٹھتا ہوں
پھر سیدھا کھڑا ہو جائے اور بسم اللہ پڑھ کر پہلی رکعت کی طرح سورہ فاتحہ پڑھے اس کے بعد سورہ توحید پڑھے:
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے
  قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَدٌoج  اَللّٰہُ الصَّمَدُoج  لَمْ یَلِدْ ۵لا  
(اے محمد) کہہ دے کہ وہ اللہ ایک ہے وہ اللہ بے نیاز ہے نہ اس سے کوئی پیدا ہوا
  وَ لَمْ یُوْلَدْoلا وَ لَمْ یَکُنْ لَّہُ کَفْوًا اَحَدٌoط 
اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا اور نہ کوئی اس کا ہمسر اور نظیر ہے
اس کے بعد فوراً ہی (ایک مرتبہ یا تین مرتبہ) کہے:
کَذٰلِکَ اللّٰہُ رَبِّیْ
میرا پروردگار اللہ ایسا ہی ہے
پھر اَللّٰہُ اَکْبَر کہہ کر دونوں ہاتھوں کو دعائے قنوت کے واسطے اٹھائے اور منہ کے برابر لے جا کر اس طرح کہ ہتھیلیاں آسمان کی طرف ہوں انگلیاں ملی ہو ئی ہوں اور انگوٹھے کھلے ہوئے ہوں یہ دعا پڑھے:
لا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ لا اِلٰہَاِلَّا اللّٰہُ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ
اللہ حلیم و کریم کے سوا اور کوئی عبادت کے لائق نہیں اللہ بزرگ و برتر کے سوا اورکوئی معبود نہیں
سُبْحَانَ اللّٰہِ رَبِّ السَّمٰوٰتِ السَّبْعِ وَرَبِّ الْاَرْضِیْنَ السَّبْعِ
پاک ہے اللہ جو رب ہے ساتوں آسمانوں اور ساتوں زمینوں کا
مَا فِیْھِنَّ وَ مَا بَیْنَھُنَّ وَ مَا فَوْقَھُنَّ وَ مَا تَحْتَھُنَّ
اور جو کچھ ان کے بیچ اور ان کے درمیان اور ان کے اوپر اور جو کچھ ان کے نیچے ہے
وَ ھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
اور وہ عرش عظیم کا مالک ہے اور تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے
درود شریف پڑھے اور پھر کوئی دُعا پڑھے بہتر ہے کہ یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَنَاوَارْحَمْنَاوَعَافِنَاوَاعْفُ عَنَّافِی الدُّنْیَاوَالْآخِرَۃِ
اے اللہ ہم کو بخش دے اور ہم پر رحم کر اور ہم کو عافیت عطا کر اور ہم کو معاف کر دنیا اور آخرت میں
اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌo
 بیشک تو ہر چیز پر قادر ہے
بعد ازاں درود پڑھے اور تکبیر کہہ کر پہلی رکعت کی طرح رکوع اور سجود سے فارغ ہو کر بطریق مذکور بیٹھے اور دونوں ہاتھوں کو رانوں پر رکھ کرتشہد پڑھے:
اَشْھَدُاَنْ لَّااِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَحْدَہُ لاشَرِیْکَ لَہُ وَاَشْھَدُاَنَّ
میں گواہی دیتا ہوں اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں وہ ایک ہے اسکا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی
مُحَمَّدًاعَبْدُہُ وَرَسُوْلُہُ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍوَّآلِ مُحَمَّدٍ
دیتا ہوں کہ محمد اس کے عبد خاص اور رسول ہیںاے پروردگار تو محمد و آل محمد پر اپنی رحمت نازل فرما
اگر نماز ۳،۴ رکعتی ہو تو قیام میں صرف سورہ فاتحہ یا تسبیحاتِ اربعہ پڑھے بنابر اقویٰ ایک دفعہ پڑھنا کافی ہے لیکن تین دفعہ پڑھنے میں احتیاط ہے:
سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ
اللہ پاک و پاکیزہ ہے اور تعریفیں اللہ کیلئے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں اور اللہ بزرگ و برتر ہے
پھر ایک دفعہ طلب بخشش کرے یعنی پڑھے:
اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ رَبِّیْ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِ
میں اللہ سے طلب بخشش کرتا ہوں
پھر پہلے کی طرح رکوع و سجود ادا کرے اور دونوں سجدے کر کے درست ہو کر بیٹھے اور تشہد پڑھ کر مندرجہ ذیل سلام پڑھے اور نماز کو ختم کرے:
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا النَّبِیُّ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ
سلام ہو آپ پر اے نبی خدا کے اور خدا کی رحمتیں اور اس کی برکتیں ہوں
اَلسَّلامُ عَلَیْنَا وَ عَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ
سلام ہو ہم پر اور خدا کے نیک بندوں پر
اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکَاتُہٗ
سلام ہو تم پر اور خد اکی رحمت اور اس کی برکتیں
بعد ازاں تین مرتبہ  اَللّٰہُ اَکْبَر  کہے اور ہر بار ہاتھوں کو کانوں تک اٹھائے اور نماز کو ختم کرے۔۔۔۔ اور اگر نماز دو رکعتی ہو تو دو رکعت کے بعد جس وقت تشہد پڑھ کر فارغ ہو سلام پڑھ کر نماز ختم کرے اگر تین رکعتی ہے تو دوسری رکعت کے تشہد کے بعد کھڑا ہو جائے اور تیسری رکعت کو تشہد و سلام سے ختم کرے اور چار رکعتی نماز ہو تو دوسری رکعت کے تشہد کے بعد تیسری رکعت پڑھے پھر بغیر تشہد و سلام کھڑا ہو کر تیسری رکعت کی طرح چوتھی رکعت ادا کرے پھر تشہد و سلام پڑھے اور نماز کو ختم کرے۔۔۔۔ مصلّے پر بیٹھ کر تسبیح حضرت فاطمہ زہرا ؑ پڑھے تو بہتر ہے کیونکہ اس کا پڑھنا بہت اجر و ثواب رکھتا ہے اس کی ترکیب یہ ہے:
اَللّٰہُ اَکْبَرْ ۳۴    اَلْحَمْدُ لِلّٰہْ   ۳۳      سُبْحَانَ اللّٰہْ   ۳۳
لا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہْ  ایک بار پڑھ کر اپنی حاجات خداوند عالم سے طلب کرے اور سجدہ شکر ادا کرے۔۔ سجدہ کیلئے جھکتے ہوئے یہ دعا پڑھے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَارْحَمْنِیْ وَتُبْ عَلَیَّاِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمْ
اے اللہ بخش دے مجھے اور رحم کر مجھ پر اور میری توبہ قبول کر تحقیق تو توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
سجدہ گاہ پر پیشانی رکھے اور تین بار کہے:  اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ فَاغْفِرْلِیْ
(تحقیق میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا پس مجھے بخش دے)
پھر داہنا رخسارہ زمین پر رکھ کر تین بار کہے:  یَا اَللّٰہُ یَا رَبَّاہُ یَا سَیِّدَاہُ
پھر بایاں رخسارہ زمین پر رکھ کر تین بار کہے:  عَفْوًا لِلّٰہِ
پھر پیشانی سجدہ گاہ پر رکھ کر تین بار کہے:  شُکْرًا لِلّٰہِ
اور ایک بار کہے:    لا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہْ
نماز ختم کرنے کے بعد قبلہ رخ ہو کر انگشت شہادت کو قبلہ رخ کر کے زیارتِ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پڑھے:
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللّٰہِ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ
سلام ہو آپ پر اے خد اکے نبی، سلام ہو آپ پر اے اللہ کے رسول
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَاحُجَّۃَ اللّٰہِ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَابَاعِثَ الْہُدٰی
سلام ہو آپ پر اے خدا کی حجت، سلام ہو آپ پر اے ہدایت کے سبب
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ    یَاحَبِیْبَ اللّٰہِ اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ           وَرَحْمَۃُ     اللّٰہِ وَبَرَکاتُہٗ
سلام ہو آپ پر اے خد اکے دوست ، سلام ہو آپ پر اور خدا کی رحمتیں اور برکتیں نازل ہوں
پھر قبلہ سے ذرا دائیں طرف مڑ کر انگشت شہادت سے روضۂ سید الشہدأ حضرت امام حسین ؑ کی طرف اشارہ کر کے زیارت امام حسین ؑ پڑھے:
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَااَبَاعَبْدِ اللّٰہِ الْحُسَیْن اَلسَّلامُ عَلَیْکَ
سلام ہو آپ پر اے ابا عبداللہ الحسین، سلام ہو آپ پر
یَابْنَ رَسُوْلِ اللّٰہِاَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَابْنَ اَمِیْرِ الْمُؤمِنِیْنَ
اے رسول خدا کے فرزند ، سلام ہو آپ پر سردار اوصیا امیر المومنین علی مرتضیٰ
وَ ابْنَ سَیِّدِ الْوَصِیِّیْنَ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَابْنَ فَاطِمَۃَ الزَّہْرَائِ سَیِّدَۃِ
 کے نور نظر ، سلام ہو آپ پر اے جناب سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کے پارہ جگر،
النِّسَائِ الْعَالَمِیْنَ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ وَ عَلٰی
اے مولا و آقا  سلام ہو آپ پر اور آپ کے انصار و اعوان پر بھی
اَنْصَارِکَ الْمُسْتَشْہَدِیْنَ مَعَکَ جَمِیْعًا وَّ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکاتُہٗ
جو آپ کی معیت میں درجہ شہادت پر فائز ہوئے اور خدا کی رحمتیں اور برکتیں ہوں
فارغ ہو کر دائیں طرف کو ذرا مڑ کر مشہد مقدس کی طرف انگشت شہادت سے اشارہ کرکے زیارت حضرت امام رضا ؑ یوں بجالائے:
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَا غَرِیْبَ الْغُرَبَا  اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَا مُعِیْنَ
ہمارا سلام ہو آپ پر اے غریب و مظلوم امام ، سلام ہو آپ پر اے ضعیفوں ، فقیروں کے معین
 الضُّعَفَائِ وَ الْفُقَرَائِ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ  یَا مُغِیْثَ الشِّیْعَۃِ
 و مددگار، سلام ہو آپ پر اے بروز قیامت اپنے شیعوں اور زائروں کی فریاد سننے والے،
 وَ الزُّوَّارِ فِیْ یَوْمِ الْجَزَائِ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَا اَنِیْسَ النُّفُوْسِ
سلام ہو آپ پر اے لوگوں کے مونس و ہمدم،
 اَلسَّلامُ عَلَیْکَ اَیُّھَا الْمَدْفُوْنُ بِأَرْضِ طُوْس  اَلسَّلامُ عَلَیْکَ
سلام ہو آپ پر اے مشہد مقدس میں دفن ہونے والے، سلام ہو آپ پر اور آپ کے اجداد
وَ عَلٰی اٰبَائِکَ السَّبْعَۃِ وَ اَبْنَائِکَ الْاَرْبَعَۃِ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکاتُہٗ
مطہرہ (سات امام) پر اور فرزندان طیبہ (چار امام) پر  اور خدا کی رحمتیں اور برکتیں بھی
 بعد ازاں قبلہ رُخ ہو کر زیارتِ حضرت صاحب العصر و الزمان عجل اللہ فرجہ پڑھے:
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَاصَاحِبَ الْعَصْرِوَالزَّمَان اَلسَّلامُ عَلَیْکَ
سلام ہو آپ پر اے شہنشاہ زمانہ، سلام ہو آپ پر
یَاخَلِیْفَۃَ الرَّحْمَانِ اَلسَّلامُ عَلَیْک یَااِمَامَ الْاِنْسِ وَالْجَآنِّ
اے خلیفہ خدا ، سلام ہو آپ پر اے انس و جن کے امام
اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَاشَرِیْکَ الْقُرْآنِ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَاقَامِعَ
سلام ہو آپ پر اے شریک قرآن ، سلام ہو آپ پر اے کفر و شرک
الْکُفْرِ وَالطُّغْیَانِ اَلسَّلامُ عَلَیْکَ یَادَافِعَ الظُّلْموَ الْعُدْوَانِ
اور ظلم و سرکشی کو نیست و نابود کرنے والے،
عَجَّلَ اللّٰہُ تَعَالٰی فَرَجَکَ وَ سَھَّلَ اللّٰہُ مَخْرَجَکَ
خداوند عالم آپ کی کشائش میں تعجیل فرمائے،
اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَ بَرَکاتُہُ
اور آپ کے ظہور کو سہل فرمائے  اور خدا کی رحمتیں اور برکتیں آپ پر ہوں
چند ضروری مسائل
۱              تکبیرۃ الاحرام ادا کرتے وقت قیام اور رکوع سے ملا ہوا قیام یہ دونوں رکن ہیں۔۔ سورتیں پڑھنے کی حالت میں قیام واجب غیر رکنی اور بحالت قنوت مستحب ہے۔
۲             قرأت کرتے وقت حروف ان کے مخارج سے نکلیں کہ ان میں ایک دوسرے سے امتیاز حاصل ہو جائے۔
۳             حمد و سورہ سے قبل  بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھے کیونکہ یہ ان کا جزو ہے اور حمد کے بعد آمین کہنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے۔
۴             اگر کوئی سورہ نصف سے کم پڑھا ہو تو دوسرے سورہ کی طرف عدول کر سکتا ہے۔۔ سوائے سورۂ توحید (قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد) اور سورۂ کافرون (قُلْ یَا اَیُّھَا الْکافِرُوْن) کے کہ ان کو تمام کرنا لازم ہے لیکن اگر سورہ بھول جائے تو ہر سورہ کی طرف عدول جائز ہے۔
۵             نماز واجب میں وہ سور ہ نہ پڑھے جس میں سجدہ واجب ہے۔
۶              مرد سورۂ حمد اور دوسرا سورۂ مغرب و عشا و صبح کی نماز میں پہلی دو رکعتوں میں بالجہر پڑھے اور نماز ظہر و عصر میں اخفات سے پڑھے پس اگر عمداً جہر کے مقام پر اخفات یا اخفات کے مقام پر قرأت میں جہر سے پڑھے تو نماز باطل ہو گی البتہ بھول چوک سے نماز باطل نہ ہو گی۔
۷             جس نماز میں سورۂ حمد اور دوسرا سورہ اخفات سے پڑھنا ضروری ہے وہاں  بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کا بالجہر پڑھنا مستحب ہے۔
۸             عورتوں کو اختیار ہے کہ چاہے آہستہ پڑھیں یا آواز کے ساتھ بشرطیکہ نامحرم ان کی آواز نہ سنے ورنہ آہستہ پڑھنا متعین ہو گا۔
۹              حالت قیام میں مرد کے پائوں کے درمیان کا فاصلہ تین انگل سے ایک بالشت تک سنت ہے اور عورتوں کے پائوں ساتھ ملے ہوں۔
۱۰            حالت سجود میں مرد اعضا ٔ سجدہ کھلے رکھے اور عورت ملا کر رکھے۔
۱۱             پیشانی اس چیز پر رکھے جس پر سجدہ صحیح ہو اور وہ زمین اور اس کے اجزا ٔ ہیں جو معدنی و خوردنی نہ ہوں اور نہ پہنے جاتے ہوں۔
۱۲            کاغذ پر سجدہ جائز ہے بشرطیکہ اس چیز سے وہ بنایا گیا ہو کہ جس پر سجدہ صحیح ہو۔
۱۳           پہلی اور تیسری رکعت میں تشہد نہیں ہوتا لیکن دوسرے سجدے کے بعد ایک لمحہ بیٹھنا چاہیے اسے ’’جلسہ استراحت‘‘ کہتے ہیں۔

۱۴           اگر کوئی شخص عمداً نماز کا وہ جزو جو بعد میں ہے اس کو پہلے بجالائے تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی۔

Youtube

Anwar-ul-Najaf Publishing House 

https://www.youtube.com/channel/UCAvrnXINrg6J7-a3PONl9HQ

Facebook
https://www.facebook.com/anwarulnajaf/

Twitter
https://twitter.com/anwarulnajaf

ایک تبصرہ شائع کریں