ترجمہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اس اللہ کے لئے حمد جس نے علماء کا مقام بلند کیا۔ ان کی
سیاہی کو شہدا کے خون پر فوقیت بخشی انہیں انبیاء کا وارث بنایا اور آئمہ معصومین
علیہ و اوصیائے طاہرین کے بعد ان کو اپنے بندوں پر امین مقرر کیا درود و سلام ہو
اشرف الانبیاء پر اور ان کی آل پر جو قیامت تک اللہ کی جانب سے مخلوق کی طرف عہدہ
سفارت و امانت پر فائز ہیں۔
امابعد جناب عالم عامل فاضل کامل صفوۃ العاملین ثقۃ الاسلام
والمسلمین آقا شیخ حسین بخش جاڑا ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ان لوگوں میں سے جنہوں نے
معالم الہیہ و شرائع دینیہ کی تحصیل کے لئے عمر عزیز کا ایک حصہ اور قیمتی زندگی
کا ایک ٹکڑا نجف اشرف میں صرف کیا عظیم اساتذہ
اور بزرگ مدرسین کے فقہی اور اصولی درسوں میں شریک رہے چنانچہ وہ پوری ہمت
و محنت کے ساتھ بحث و فحص کے نظریے سے تفہیم و تحقیق اور تعمیق و تدقیق کے پیش نظر
میرے درس خارج میں بھی شریک رہے یہاں تک کہ بحمداللہ صلاح و سداد کے ساتھ مرتبہ
اجتہاد پر فائز ہوئے ان کی خوبیوں کا کیا کہنا خدا ان کو اس کا نیک اجر عطا
فرمائے۔
میں ان کو اجازت دی ہے کہ کتب احادیث اور علمائے اعلام کی
جملہ تصانیف بالخصوص کتب اربعہ کافی فقیہ تہذیب و استبصار اور کتب ثلاثہ متاخرہ
وافی وسائل اور بحارالانوار سے روایات نقل کریں اور امور شرعیہ حسبیہ میں پوری
احتیاط اور ذمہ داری کے ساتھ تصرف کریں میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ان کو دین
کی ترویج کرنے والوں میں قرار دے تا کہ حضرت سید الانبیاء خاتم البینؐ کے احکام کو
لوگوں کے دلوں میں پختہ کر سکیں اور میں ان کو تقٰوی و احتیاط کی وصیت کرتا ہوں
اور یہ کہ مجھے نیک دعاؤں سے فراموش نہ کریں جس طرح کہ میں بھی ان کو فراموش نہ
کروں گا ۔ انشاء اللہ
میرزا محمد حسن یزدی
(مہر شریف)
آقائے یزدی مرحوم آیت اللہ علامہ شیخ ضیاء عراقی اعلٰی اللہ
مقامہ کے شاگرد تھے اور وہ آقائے شیخ محمد کاظم خراسانی صاحب کفایۃ الاصول کے
تلمیذ رشید تھے۔ پس اجازہ روایت کے ماتحت ہمارا سلسلہ اسناد اس طرح ہو گا۔ عنہ قدس
سرہ عن استادہ الاوحد وشیخہ الامجد اٰیت اللہ الشیخ ضیاء الدین العراقی عن استادہ
خاتمۃ المحققین اٰیۃ اللہ الشیخ محمد کاظم الخرسانی الٰی آخرہٖ