نمازِ عیدین | nimaz eidain | learn islamic prayer
عید الفطر اور عید الاضحی کی نمازیں زمانہ ظہور امام میں
واجب اور زمانہ غیبت میں سنت موکدہ ہیں۔۔ یہ دونوں نمازیں باجماعت افضل ہیںاکیلے
پڑھنے سے،نماز عید دو رکعت ہے جو کہ دن چڑھنے سے دوپہر تک جس وقت چاہے پڑھ سکتا
ہے، اَلصَّلٰوۃ تین دفعہ کہنے کے بعد قبلہ رخ ہو کر نیت کرے کہ
دو رکعت نماز عید الفطر یا عید الاضحی پڑھتا / پڑھتی ہوں سُنَّتْ قُرَْبَۃً اِلٰی اللّٰہ۔۔۔۔۔ پہلی
رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ اعلیٰ اور دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ شمس
پڑھے۔
سورۂ اعلیٰ
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
سَبِّحْ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلٰیoالَّذِیْ خَلَقَ
فَسَوّٰیoوَالَّذِیْ قَدَّرَ
اپنے عالیشان پروردگار کے نام کی تسبیح کر جس نے پیدا کیا
پھر درست کیا جس نے اندازہ کیا
فَھَدٰیo وَالَّذِیٓ اَخْرَجَ الْمَرْعٰیo فَجَعَلَہُ
غُثَآئً اَحْوٰیo
پھر رہبری فرمائی اور جس نے چارہ اُگایا پھر اس کو خشک اور
سیاہ کر دیا (اے رسول)
سَنُقْرِئُکَ فَلا تَنْسٰٓیoاِلَّا مَا
شَآئَ اللّٰہُطاِنَّہٗ یَعْلَمُ الْجَہْرَوَمَا
عنقریب ہم تم کو پڑھائیں گے پھر تم نہ بھولو گے مگر جو خدا
چاہے بیشک وہ ظاہر اور چھپی بات کو جانتا ہے اور
یَخْفٰیo وَنُیَسِّرُکَ لِلْیُسْرٰیoفَذَکِّرْاِنْ
نَّفَعَتِ الذِّکْرٰیo
ہم تمہارے لئے ایک سہل طریقے کو آسان کر دیں گے پس نصیحت
کرتے رہو اگر نصیحت فائدہ پہنچائے
سَیَذَّکَّرُمَنْ یَّخْشٰیoوَیَتَجَنَّبُھَا
الْاَشْقٰیoالَّذِیْ یَصْلٰی النَّارَ
اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ عنقریب نصیحت حاصل کریگا اور وہ
بدبخت اس نصیحت سے الگ رہیگا جو بڑی
الْکُبْرٰیo ثُمَّ لا یَمُوْتُ فِیْھَا وَ لا یَحْیٰیo قَدْ
اَفْلَحَ مَنْ
آگ میں جائے گاپھر اس میں نہ اس کو موت آئے گی اور وہ
زندہ رہے گا اس نے یقینا فلاح پائی جو پاک رہا
تَزَکّٰیo وَ ذَکَرَ اسْمَ رَبِّہٖ فَصَلّٰیo بَلْ
تُؤْثِرُوْنَ الْحَیٰوۃَ
اور اپنے پروردگار کے نام کو یاد کرتا رہا اور نماز پڑھتا
رہا لیکن تم زندگانی دنیا کو مقدم رکھتے ہو
الدُّنْیَاo وَالْاٰخِرَۃُ خَیْرٌ وَّ اَبْقٰیo اِنَّ
ھٰذَا لَفِی الصُّحُفِ
حالانکہ آخرت زیادہ اچھی اور زیادہ باقی رہنے والی ہے بیشک
یہی مضمون
الْاُوْلٰیo صُحُفِ اِبْرَاہِیْمَ وَ مُوْسٰیo
پہلی کتابوں میں بھی ہے (یعنی) ابراہیمؑ اور موسیٰؑ کی
کتابوں میں
سورۂ والشمس
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
شروع اللہ کے نام سے جو رحمن و رحیم ہے
وَالشَّمْسِ وَ ضُحٰھَاo وَالْقَمَرِ
اِذَا تَلٰـھَاo
قسم ہے سورج کی اور اس کی چڑھتی دھوپ کی اور قسم ہے چاند کی
جبکہ وہ سورج کے پیچھے ظاہر ہو
وَ النَّھَارِ اِذَا جَلّٰھَاo وَ
اللَّیْلِ اِذَا یَغْشٰھَاo
اور قسم ہے دن کی جبکہ (خدا) اس آفتاب کو روشن کرے اور قسم
ہے رات کی جبکہ وہ اس آفتاب کو ڈھانپ لے
وَ السَّمَآئِ وَ مَا بَنٰـھَاo وَ
الْاَرْضِ وَ مَا طَحٰـھَاo
قسم ہے آسمان کی اور اس کی جس نے اس کو بنایا ہے اور قسم
ہے زمین کی اور اس کی جس نے اسے بچھایا ہے
وَ نَفْسٍ وَّ مَا سَوّٰھَاo فَأَلْھَمَھَا
فُجُوْرَھَا وَ تَقْوٰھَاo
قسم ہے جان کی اور اس کی جس نے اسے ٹھیک پیدا کیا ہے پھر
اسکی بدکاری اور نیکی کی اسے پہچان کرائی
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَاo وَ
قَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰھَاo
جس نے اسے پاک کیا وہ یقینا کامیاب ہوا اور جس نے اسے خفیہ
گناہ سے دبا دیا وہ یقینا ناکام رہا
کَذَّبَتْ ثَمُوْدُ بِطَغْوٰھَآo اِذِ
امنْبَعَثَ اَشْقٰـھَاo
(قوم) ثمود نے
اپنی سرکشی کے سبب جھٹلایا جبکہ اس قوم کا سب سے بڑا بدبخت کھڑا ہوا
فَقَالَ لَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ نَاقَۃَ اللّٰہِ وَسُقْیٰـھَاoفَکَذَّبُوْہُ
فَعَقَرُوْھَاo
پس انہیں اللہ کے رسول نے کہا خدا کی اونٹنی اور اسکے پانی
کو نہ چھیڑنا پس انہوں نے رسول کو جھٹلایااور اونٹنی کی
فَدَمْدَمَ عَلَیْھِمْ رَبُّھُمْ بِذَمنْبِھِمْ فَسَوّٰھَاo
کونچیںکاٹ ڈالیں پس اُنکے پروردگار نے ان پر گناہ کے سبب
عذاب نازل کیا پھر ان کا پٹڑا کر دیا
وَ لا یَخَافُ عُقْبٰـھٰاo
اور اسے تو کسی کے بدلہ لینے کا ڈر ہے ہی نہیں
پہلی رکعت میں پانچ تکبیریں کہہ کر پانچ قنوت پڑھے اور
دوسری رکعت میں چار تکبیریں کہہ کر چار قنوت پڑھے۔
اَللّٰھُمَّ ارْزُقْـنَا تَوْفِیْقَ الطَّاعَۃِ وَ بُعْدَ الْمَعْصِیَّۃِ وَ صِدْقَ النِّـیَّۃِ وَ عِرْفَانَ الْحُرْمَۃِ وَ اَکْرِمْنَا بِالْھُدٰی وَ الْاِسْتِقَامَۃِ وَ سَدِّدْ اَلْسِنَتِنَا بِالصَّوَابِ وَ الْحِکْمَۃِ وَ اِمْـلَائْ قُلُوْبَنَا بِالْعِلْمِ وَ الْمَعْرِفَۃِ وَ طَہِّرْ بُطُوْنَنـَا مِنَ الْحَرَامِ وَ الشُّبْھَۃِ وَ اُکْفُفْ اَیْدِیَـنَا عَنِ الظُّلْمِ وَ السَّرِقَۃِ وَ اُغْضُْضْ اَبْصَارَنَا عَنِ الْفُجُوْرِ وَ الْخِیَانَۃِ وَ اُسْدُدْ اَسْمَاعَنَا عَنِ اللَّغْوِ وَ الْغِیْبَۃِ وَ تَفَضَّلْ عَلٰی عُلَمَائِنَا بِالزُّہْدِ وَ النَّصِیْحَۃِ وَ عَلٰی الْمُتَعَلِّمِیْنَ بِالْجُہْدِ وَ الرَّغْبَۃِ وَ عَلٰی الْمُسْتَمِعِیْنَ بِالْاِتِّـبَاعِ وَ الْمَوْعِظَۃِ وَ عَلٰی مَشَایِخِنَا بِالْوَقَارِ وَ السَّکِیْنَۃِ وَ عَلٰی الشَّبَابِ بِالْاِنَابَۃِ وَ التَّوْبَۃِ وَ عَلٰی النِّسَآئِ بِالْحَیَائِ وَالْعِفَّۃِ وَ عَلٰی مَرْضٰی الْمُوْمِنِیْنَ بِالشِّفَآئِ وَالرَّاحَۃِ وَ عَلٰی مَوْتَاھُمْ بِالرَّأفَۃِ وَ الرَّحْمَۃِ وَ عَلٰی الْغُزَاۃِ بِالنَّصْرِ وَ الْغَلَبَۃِ وَ عَلٰی الْاُسَرَائِ بِالصَّبْرِ وَ الْقَنَاعَۃِ وَ عَلٰی الْاُمُرَائِ بِالْعَدْلِ وَ الشَّفَقَۃِ وَ عَلٰی الرَّعِیَّۃِ بِالْاِنْصَافِ وَ حُسْنِ السِّیْرَۃِ وَ بَارِکْ لِلْحُجَّاجِ وَ الزُّوَّارِ فِی الزَّادِ وَ النَّفَقَۃِ وَ اِقْضِ مَا اَوْجَبْتَ عَلَیْھِمْ مِنَ الْحَجِّ وَالْعُمْرَۃِ بِفَضْلِکَ وَ رَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِ مُحَمَّد