حضرت محمد بن علی التقی علیہ السلام | hazrat muhammad bin ali al-taqi as | khilafat o malookiat
مامون آپ کے کمالات ظاہرہ و صفات باہرہ کی بنا پر آپ کا گروید تھا حتی کہ اپنی بیٹی ام الفضل کا رشتہ آپ سے کر دیا عباسیوں کو اس پر بہت غصہ آیا چنانچہ انہوں نے اپنے مفتی زماں اور قاضی دوراں یحیٰی بن اکثم (جو اس وقت حکومت اسلامیہ میں چیف جسٹس کے عہدہ پر فائز تھا ) کو علمی مسائل میں آپ کا امتحان لینے پر مجبور کیا تا کہ لا جواب ہونے پر امام کی سبکی ہو اور ماموں کی نظروں میں اس کا بڑھتا ہوا وقار ختم ہو چنانچہ دربار شاہی میں برسر عام یحیٰی بن اکثم نے آپ کو چھیڑا اسے نہیں معلوم تھا کہ یہ حجت خدا ہیں اور خاندان رسالت اور دو دمان نبوت کے چشم و چراغ علوم دینیہ میں لوگوں کے لئے مشعل راہ ہوا کرتے ہیں اور خطیب منبر سلونی کے وارث امت نبویہ کے لئے علوم پروردگار کے نبوی محل کا دروازہ ہوا کرتے ہیں پس آپ نے اس سوال و جواب میں مبہوت و ششدر کر دیا اور حاضرین کے دلوں میں بالخصوص مامون کے دل میں آپ کی قدر ومنزلت پہلے سے بھی بڑھ گئی اور واقعہ کی تفصیل ہم نے اپنی تفسیر انوار النجف کی جلد 4 ص 149 تا ص173 بیان کی ہے۔
بغداد میں ایک مرتبہ مامون کا گذر ہوا تو راستہ میں بچے کھیل رہے تھے ، شاہی سواری کو ادھر آتا ہوا دیکھ کر سب بچے دوڑ گئے لیکن امام عالی مقام نے اپنے مقام کو نہ چھوڑا قریب پہنچ کر شاہی سواری رک گئی اور مامون نے سوال کیا ، اے شہزادے باقی سب بچے راستہ چھوڑ کر دور ہٹ گئے ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ آپ کھڑے رہے ہیں؟ تو آپ نے نہایت متانت سے جواب دیا راستہ تنگ نہیں تھا تا کہ میرے ہٹ جانے سے کشادہ ہوتا اور مجرم میں نہیں تھا کہ ڈر کے مارے کہیں بھاگ جانے کی کوشش کرتا ، مامون نے اپنی مٹھی کی طرف اشارہ کر کے کہا بتاؤ اس میں کیا چیز ہے؟ آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا خدا نے اپنی قدر سے فضائے بسیط میں بحر پیدا کئے ہیں جب بادشاہ اپنے بازؤں کو شکار کےلئے چھوڑتے ہیں تو وہ چھوٹی چھوٹی مچھلیاں پکڑ لاتے ہیں اور بادشاہ انہیں مٹھی میں بند کر کے اولاد انبیاء کا امتحان لیتے ہیں ، یہ سن کر مامون کہنے لگا واقعی آپ امام علی رضا کے فرزند ہیں۔
آپ شیعان علی کے نویں امام ہیں جب مامون کے بعد معقصم 218 ہجری میں تخت نشین ہوا تو اس امام عین عالم شاب میں (25 برس کی عمر ) زہر دے کر شہید کردیا ، آپ کی تاریخ شہادت 49 ذوالقعدہ 220 ہجری ہے اپنے جد پاک امام موسٰی کاظم علیہ السلام کے پہلو میں کاظمین دفن کئے گئے